مہر خبرساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام ابوترابی فرد کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکہ کی عداوت اور دشمنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم کے لئے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکہ کی دشمنی مزید نمایاں ہوگئی۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ علاقائی حالات اور شرائط پر نگاہ ڈالنے سے یہ حقیقت سامنے آجاتی ہے کہ دوسری عالمی جنگ کےبعد کیسے کیسے غلام اور مزدور لوگ قدرت تک پہنچے ہیں اور عالم اسلام کس طرح ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا۔اور دشمن نے کس طرح عالم اسلام کے وسط میں اسرائیل کی غاصب حکومت کو تشکیل دیکر مسلمانوں کے قبلہ اول کو ان کے ہاتھ سے چھین لیا۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ عالمی سامراجی طاقتوں نے علاقہ کو ٹکڑوں میں تقسیم کرکے اس پر اپنے غلاموں اور نوکروں کو مسلط کردیا اور امت اسلامی کی طاقت اور قدرت کو بانٹ دیا۔
ابو ترابی فرد نے کہا کہ شاہ ایران امریکی غلام اور نوکر تھا جو خطے میں اسرائیل کا سب سے بڑا حامی تھا اور اسرائیل نے پچاس برس پہلے شام، اردن، مصر اور لبنان پر 6 دن تک جنگ مسلط کی ۔ اسرائيل نے بیت المقدس پر قبضہ کرلیا ۔ اسرائیل نے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کرنے کے بعد اردن ،شام اور لبنان کی کچھ سرزمین پر بھی قبضہ کرلیا۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ ایرانی قوم نے حضرت امام خمینی (رہ) کی جرائت مندانہ قیادت میں امریکہ کے غلام شاہ کو ملک سے نکال دیا۔ اور خطے میں طاقت کے توازن ميں بڑی تبدیلی رونما ہوئی اور وہ اسرائيل جس نے 6 دن تک مسلسل متعدد عرب مسلمانوں ممالک پر جارحیت کا ارتکاب کیا اسے حزب اللہ لبنان نے 33 روزہ جنگ میں شکست سے دوچار کردیا۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ آج امریکہ کی خطے میں پالیسیاں ناکامی سے دوچار ہوگئی ہیں اور آج اسلامی انقلاب کی برکت سے حزب اللہ لبنان اور حماس تنہا اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں اور انھوں نے 33 روزہ جنگ اور 51 روزہ جنگ میں اسرائیل کی طاقت کا طلسم توڑ دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ